Wednesday, December 21, 2016

پنجگور(راشون)آج دوسرے روز بھی ایرانی فورسسزکاپاکستانی حدود کی خلاف ورزی جاری پاکستانی سرزمین کے دو کلو میٹر کے فاصلے پر گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں محمد امین نامی شخص سمیت دو خاتون شدید زخمی ہوئے، زخمی محمد امین ولد محمد عمر تسپ کو زخمی حالت میں طبی امداد دینے کیلئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا بعدازان انہیں تشویشناک حالت میں کراچی ریفر کردیا گیا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب رات کے دس بجے کے قریب ایرانی فورسسز کی جانب سے تین ماٹر گولے فائر کئے جو پاکستانی حدود کے دو کلو میٹر کے فاصلے پر داد اللہ بازار چیدگ میں آکر گرے  جو زور دار دھماکے سے  پھٹ گئے جس کے نتیجے میں پاکستانی شہری محمد امین ولد عمر سکنہ تسپ پنجگور زخمی ہوئے علا قائی ذرائع کے مطابق یہان مختلف گروپس ٹھکیداری کے صورت میں پنجگور ازبک،افغان و پاکستان کے دیگر صوبوں کے لوگوں کو ایران باڈر پار کرنے کیلئے لے جانے کی کوشش میں  باڈری درنگازی کی وجہ سے ان پر گولے فائر کئے جاتے ہیں جن کی وجہ سے وہ زخمی یا جان بحق ہوجاتے ہیں محمد امین گولے کے ٹکڑ ے کے لگنے سے دو غیر علاقائی خواتیں سمیت زخمی ہوئے سرکاری سطح پر خواتین کی تصدیق نہیں کی گئی، باثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ و دیگر علاقوں سے افعان،ازبک و دیگر یہان سے انسانی اسمگنگ کے ذرائع ایران پار کرنے کیلئے لے جایا جاتا ہے انہیں  رات کے اندھیر ے سے باڈر پار کرنی کی کوشش کی جاتی ہے تو ایران فورسسز اپنی سیکورٹی کیلئے ان پر فائرنگ و گولہ باری کرتا ہے جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اٹھنا پڑھتا ہے، عوامی و سیاسی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ بڑی تشویشناک مسلہ ہے لیکن انہیں کنٹرول کرنے کیلئے لیویز فورس و پولیس کچھ نہیں کررہی ہے جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع معمول بن گئی ہے،اسی انسانی اسمگنگ کی وجہ سے نہ صرف مرد حضرات متاثر ہیں بلکہ خواتیں بھی متاثر ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا ہے لیویز فورس،پولیس فورس،ایف سی مشترکہ طور پر ان مسائل کو قابو کرنے کیلئے بہترین حکمت عملی بنائیں تاکہ انسانی جانوں کے نقصانات پر کنٹرول کیا جاسکے۔


No comments:

Post a Comment