Friday, December 23, 2016

پنجگور(راشون)بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سیوریج لائنوں کی خرابی کی وجہ سے بازار گٹر کا دریا بن چکی ہے گھاس منڈی سبزی منڈی مچھلی منڈی میں چھیل پھیل نمازیوں کیلئے مشکل بن گیا ہے،چتکان بازار سے ملحقہ علاقہ غریب چتکان کے مسجد قبرستان اور شہری گٹر میں زندگی گزارنے پر مجبور کروڑ روپے چتکان و ملحقہ علاقوں کے سیوریج لائنوں کیلئے ریلیز ہوئے لیکن تاحال انکا اتہ پتہ زمین پر نہیں،شہری  ان گٹر سے عزاب سے دو چار اور ان کی بد بو، گندھی شہریوں کیلئے وبال جان بنی ہوئی ہے،مختلف قسم کے کیڑے مکوڑے گٹر سے جنم لے کر گھروں مساجد میں داخل ہورہے ہیں،شہر میں مختلف بیماریوں کا پھیلنے کا خدشہ ہے حکام اعلی اور تحقیقات اداروں کو باربار آگاہ کرنے کے باوجود ان کے کانوں میں جون تک نہیں رینگتی ہے عوامی سیاسی سماجی حلقے نے کہاہے کہ پنجگور لاوارثوں کا شہر ہے عوامی نمائندوں اور بلدیاتی اداروں نے عوام کو مایوس کردیا ہے قوم پرست جماعت کی حکومت کے باوجود بھی عوام اس جدید دور میں بھی گٹر و کیڑے مکوڑوں کے ساتھ سونے پر مجبور ہیں،گٹر کا گلی گلیوں میں جمع ہونے کی وجہ سے گھروں کے سامنے لگائے گئے پینے کے کنوائیں کے پانی خراب ہوتا جارہاہے لیکن ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں کی عدم توجہی سے علاقے میں وباء پھیلنے کا خدشہ ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے چیف سیکرٹری،محتسب اعلی،اعلی حکام سیوریج لائنوں کی ریلیز کردہ فنڈز کا جائز لے کر بازار کی حالت پر رحم کھا کر نوٹس لے۔
رپورٹ برکت مری

No comments:

Post a Comment