Saturday, December 31, 2016
پنجگور(راہشون)عزت اکیڈیمی کے تباہی کے ذمہ دار چیئرمین ایڈوکیٹ محمد حیات حیاتان ہیں جنہوں نے ایک غیر رسمی میٹنگ بھلاکر کرپشن زدہ ممبران کو کھولی چھوٹ دے کر خردبرد کا بازار گرم رکھا،جو پہلے عزت اکیڈیمی کے میگا اسکینڈل کرپشن میں شامل تھے انہیں چیئرمین محمد حیاتان نے کھولی چھوٹ دے کر اور لوٹ مار کا مواقع فراہم کیا،انکی سرپراستی میں مرحوم مراد ساحر اور دیگر فوت شد ہ شعراء و ادبا کرام کے نام کو جعلی لسٹ کرکے کرپش کی جس کے ذمہ دار اکیڈیمی کے چیئرمین اور عزت اکیڈیمی کا کابینہ ہے جنہوں نے سیاسی طرف داری کا روزہ رکھا ہے،ان خیالات کا اظہاربلوچی زبان کے شاعر و ادیب آزمانک کار عزت اکیڈیمی کے سابق نائب صدر غنی گنوک بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہاہے کہ گزشتہ مہینوں میں عزت اکیڈیمی کے چیئرمین ایڈوکیٹ محمد حیات و حیاتان نے غیر رسمی مینٹگ بھلا کر کرپشن زدہ ممبران کو دو بار ہ الیکشن میں حصہ لینے اور غیر من پسند ممبران کا ممبرشپی کو ایک منصوبے کے تحت بغیر کسی عذر کے ختم کردیا،اکیڈیمی کے آئین کے مطابق چیئرمین کو ممبر شپ ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں،ممبر شپ کو ختم کرنے کا اختیار صرف جنرل باڈی کو ہے لیکن ایک غیر رسمی اجلاس میں چیئرمین بشمول اسکینڈل زدہ ممبران نے ایک منصوبے کے تحت بلوچی لبزانکی ادارہ عزت اکیڈیمی کو سیاسی بھینٹ چڑھا دیا جس کی وجہ سے آج سیاسی لوگ اپنی کرپشن کی راہ ہموار کرنے کیلئے مرحوم شاعروں سے لیکر ٹیلے ٹالی و سیاسی ورکروں کو شاعر ظاہر کرکے کلچر فنڈز کو بند ربانٹ کیا جارہا ہے، جس کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں بلوچ کلچر و تقافت سے تعلق رکھنے والے موجودہ حکومت کے ادبی کرپشن اورمرحوم شعراء کے ورثا کے احساسوں کا سختی سے نوٹس لیں،چند غیر سیاسی لوگ سیاست کا لبادہ پہن کر بلوچ کلچر کے صدیوں مان مریادہ کوچند پیسو ں کی خاطر خاک میں ملا رہے ہیں تمام اہل قلم کو انکی مذمت کرنی چائے،اس جیسے عزت اکیڈیمی کے نام سے کئی پروگرام کرائے گئے جن میں کوئی شاعر شریک نہیں تھے لیکن ویلفیئر سوسائٹی کے ساتھ بارکینگ کرکے پروگرام کو فو ٹوسیشن تک محدود کیا گیا سیاسی نمائندوں سے اپیل ہے کہ بلوچی ادارہ کلچر و ثقافت کو سیاست کی نظر سے بچائیں۔
Tuesday, December 27, 2016
پنجگور(راشون)بلوچستان نیشنل پارٹی کے شہید امیتاز بلوچ کے چھٹی برسی کے مناسبت سے آج بروزمنگل ضلعی آفیس میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان اور شہید امیتاز بلوچ کے رشتہ داران سمیت دیگر نے شرکت کی،تعزیتی ریفرنس کے مہمان خاص ضلعی قائم مقام صدر حاجی امان اللہ ور اعزازی مہمان خاص بی ایس او کے ضلعی آرگنائز ظہیر بلوچ تھے،تعزیتی ریفرنس میں سابق صدر کفایت اللہ بلوچ، میر نظام الدین،شہید امیتاز بلوچ کے بھائی افتخار بلوچ، تحصیل صدر میر ریاض احمد، عبدالقدیر بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ شہید امیتاز بلوچ ایک مخلص سیاسی سماجی و انسان دو ست،قوم پرست شخصیت کے مالک تھے جنہیں شہید کرکے انہیں اور امر کردیا،شہیدی کی موت قسمت والوں کو نصیب ہوتی ہے،بستر پر ہر روز لوگ مرتے ہیں لیکن شہیدی کا انعام قسمت سے ملتی ہے،بی این پی کی سیاسی جد وجہد کو ہر دور میں دیوا ر سے لگانے کی کوشش کی گئی کبھی جعلی تنظیموں کے نام سے تو کبھی ڈیتھ اسکواڈ کے نام سے ہر طرف خون صرف بلوچ قوم کا بہا اور نقصان صرف بلوچ قوم کا ہوا،بی این پی کی روز اول سے ایک ہی نعرہ بلوچ قومی حق خداریت بلوچستان کے سائل و سائل پر پہلا حق بلوچ قوم کا ہے انہیں تسلیم کیا جائے بلوچ قوم کے حقوق کو غضب کرنے والے بلوچستان کے احساس محرومیوں کو دور نہیں کرسکتے ہیں،بلوچ قومی جنگ میں واحد جماعت بی این پی ہے جنہوں نے لاشیں اٹھائی ہیں،جب حکومتیں اقتدار میں آئی ہیں تو بی این پی کے حصے میں شہادتیں آئی لیکن بی این پی نے سرفروشی کی تمنا میں اپنی جانیں قومی حقوق کیلئے نچاور کئے شہادتوں کے خوف سے ہماری پیروں میں آج تک لغزش نہیں آئیں اور نہ آئے گا،انہوں نے کہاہے کہ بلوچستان میں افغان مہاجرین اور گواد ر میں غیر مقامیوں کو ایک منصوبے کے تحت ان کی آبادکاری جارہی ہے جس میں ایک قوم پرست جماعت اپنے اول دست کا کردار ادا کررہی ہے،گزشتہ دور حکومت سے لیکر موجودہ حکومت کے دور میں صرف اور صرف بنڈولوں کا سودا کیا انہیں عوامی قومی در د نہ تھی اور نہ ہے لیکن بی این پی نے اقتدار کی لالچ میں نہ کل حکمرانی کی حامی بھری ہے نہ آئندہ خواہش رکھتی ہے بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی واضح مقصد بلوچ قوم کی حق حاکمیت ہے بلوچستان کے سائل وسائل کو بلوچ عوام کے اختیار میں دیئے بغیر بلوچستا ن میں امن و امان خوش فہمی کے سوا کچھ نہیں ہے حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینا چائے اس موقع پر بی این پی کے سینئر رہنما نثار احمد، شیر احمد رضا،و دیگر بھی موجود تھے اور آخری میں بی این پی کے تمام شہدائے کیلئے سرجھکا کر ایک منٹ کی خاموشی کی گئی اور انہیں سرخ سلام پیش کیا گیا۔
پنجگور(راشون)جمعیت طلبہ اسلام صوبہ بلوچستان کے جوائنٹ سیکرٹری نصیر احمد نے کہاہے کہ جمعیت طلبہ اسلام کا سفید پرچم اس بات کی علامت ہے کہ جے ٹی آئی تعلیمی اداروں میں امن وامان کو اولیت دیتی ہے جبکہ بدامنی تعلیم کے حصول کے راہ میں بہت بڑی روکاوٹ ہے جو معصوم طلبہ کے مستقبل سے کھلینے کے مترداف ہے جے ٹی آئی ملک میں اسلام طرز معیشت چاہتی ہے اور معاشی مساوات کی بنا پر معاشرہ کی تشکیل کی جدوجہد کررہی ہے اور اس دین کو نا فذ دیکھنا چاہتی ہے جو عدالت حکومت اور معیشت کے ہر دو تقاضے پر محیط ہیں اور جامع ہمہ گیر نطام ہے اس دوران جمعیت طلبہ اسلام عطا ء اللہ شاہ بخاری یونٹ کے کارکن زبیح اللہ عیتق الراحمن نجیب اللہ، شفیق الراحمن محمد نعیم انیس الراحمن محسن ابرار جمیل احمد و دیگر عہداران موجود تھے۔
پنجگور(راشون)بلوچی زبان کے نامور شاعر ادیب واجہ ذاکر ظہیر بلوچ نے کہاہے 18لاکھ روپے ادیب شاعروں کے نام سے نکالے گئے اور بے ادبوں میں تقیسم کئے گئے اور ایسے لوگوں کے ناموں سے لاکھو ں روپے نکالے گئے جنہیں مرتے ہوئے صدیاں ہوگئیں ضلع سے باہر فوت شدہ شاعروں کے نام سے رقم نکلوانا مرحوم ادبیوں کے احساسوں کے ساتھ سنگیں مزاق کے مترداف ہے بلوچ لبزانک سے تعلق رکھنے والے اکیڈیمیزسمیت بلوچی کلچر کے علمبردار ادارے پنجگور میں ہونے والے فوت شدہ شاعروں کو زندہ قرار دے کر انکے نام سے خرد برد کا نوٹس لیں ایسا نہ ہوکے یہ رواج بن جائے مرحوم مراد ساحر اور دیگرکے نام کو استعمال کرکے انکے نام سے لاکھو ں روپے نکال کر خرد برد کرنا ناقابل برداشت عمل ہے،ان خیالات کا اظہار پنجگور کے مایا ناز شاعر و ادیب واجہ ذاکر ظہیر بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے، انہوں نے کہاہے کہ گزشتہ مہینے جعلی عزت اکیڈیمی اور جعلی انداز میں ڈپٹی کمشنرکے نام سے جعلی پروگرام بناکر پنجگور و دیگر علاقوں کے شاعروں کے نام سے صوبائی حکومت کی جانب سے 18لاکھ روپے کے خطیر فنڈ کو ادیبوں کے بجائے بے ادبوں میں بند ر بانٹ کئے گئے ایسے لوگوں کے نام سے لاکھو ں روپے اعلان کیئے گئے جن کا شاعر ی و ادیب ساز و زیمل سے دور دور تک کوئی رشتہ نہیں،جعلی بینر بنا کر ڈپٹی کمشنر پنجگور،عزت اکیڈیمی کے نام سے جعلی پروگرام بنا کر سوشل ویلفیئر کے ساتھ بارکینگ کرکے خانہ پوری کی گئی،مرحوم شاعر و ادیبوں کے نام کو استعمال کرکے انکے نام سے کرپشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بلوچستان و دیگر ملکی و غیر ملکی بلوچ کلچر و ادبی مجالس و اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں ہیں فوت شدہ شاعروں کے نام سے کرپشن کرنا انکی بے عزتی کا سختی سے نوٹس لیں تاکہ آئندہ بھی کوئی معزز شاعرو ادیبوں کا نام جعلی طریقے سے لینے کی جرت نہ کرئے انہوں نے مطالبہ کیا ہے چیف سیکرٹری انکے خلاف نوٹس لے۔
Sunday, December 25, 2016
پنجگور(راشون) خضدار سے پنجگور آنے والی پک اپ گاڑی سوراپ ڈیم کے قریب کاسگی کورکے مقام پر الٹ گئی جس کے نتیجے میں افضل،صلا ایدین نامی شخص جان بحق خاتون(ز) شدید زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دینے کیلئے زخمی حالت میں سول ہسپتال پنجگور منتقل کردیا گیا،ہسپتال ذرائع کے مطابق افضل رستے میں ہی چل بسے تک اور صلاح الدین اسپتال میں زخمیوں کا تاب نہ لاتے ہوئے چل بسااور خاتوں شدید زخمی ہے۔
تحریر (معاویہ مومن پنجگور)
ہم ستم رسیدہ قوم ہیں .پسماندہ قوم ہیں .ہم پر نا انصافیوں اور ہماری محرومیوں کا نہ صرف حکومت بلکہ ریاست تک اقرار کر چکی ہے .لوگ ہمیں انپڑھ و جاہل کے القابات سے نوازتے ہیں ہماری تعلیمی پسماندگی کا دور دور تک چرچا ہے.ایسے میں اگر ہم خود اپنی حالت پر رحم نہ کھائیں تو ہم زندگی بھر جہالت کے گھٹاٹوپ اندھیروں سے نکل نہ پائیں گے.اور اس اندھیرے کو چو منتر کرنے والی روشنی ہمیں ملتی ہے کتابوں سے اور کتابیں لائبریروں میں . لائبریری وہ ادارہ ہے جہاں سے علم و ہنر کی شمعیں پھوٹتی ہیں . جہاں تشنگانِ علم سیراب ہوتے ہیں .وہ نوجوان جو اپنے فارغ اوقات لائبریری میں بتاتے ہیں وہ نہ صرف منشیات و دیگر برائیوں سے محفوظ رہتے ہیں بلکہ وہ قوم کے معمار بن جاتے ہیں لیکن افسو س .... اقربا پروری.کرپشن.لوٹ گھسوٹ اور گبن کے عفریت نے یہاں بھی اپنے خونی پر پھیلا دئیے ہیں . جی ہاں میں بات کررہا ہوں پبلک لائبریری سوردو پنجگور کی صرف یونین کونسل سوردو ہی نہیں پنجگور کے باقی شہروں میں موجود لائبریریوں کا بھی یہی حال ہے لیکن میرا تعلق سوردو سے ہے اس لئے سوردو لائبریری کی بات کرتا ہوں
لائبریری کی عمارت کا یہ حال ہے کہ اگر اس میں کسی کو زور کی چھینک آئے تو ڈیوٹی پہ موجود چوکیدار پھٹی پھٹی آنکھوں سے عمارت کی چھت کو گھورنے لگتا ہے اور تھوڈی دیر بعد الحمداللہ پڑھتا ہے چھینکنے والا بھولا آدمی یہی سمجھتا ہے کہ یہ اس کے چھینک کے جواب میں الحمداللہ پڑھ رہاہے لیکن اصل میں ایسا نہیں ہے وہ بچارہ چوکیدار اس کے چھینک کے شور سے عمارت کے نہ گرنے کا شکر ادا کر رہا ہوتا ہے
مجھے تو لگتا ہے کہ اس کی آدھی سے زیادہ تنخوا اپنی جان کا صدقہ نکالنے میں خرچ ہوتا ہوگا. اور کتابیں نہ ہونے کے برابر. جب بھی منتظمین سے کتابوں کی کمی یا عدم دستیابی کے بارے میں بات کرتے ہیں تو جواب ملتا ہے کہ ہمارے پاس بہت ساری کتابیں ہیں لیکن عمارت کی خستہ حالی اور کھڑکی دروازوں کی عدم استحکام کے پیشِ نظر ہم چرائے جانے کے ڈر سے کتابیں یہاں لانے سے کتراتے ہیں .اور کتابیں لائبریری کے عھدہ داروں کے گھروں میں پڑی سڑھ رہی ہیں . جبکہ اس بارے میں ہماری معلومات یہ ہیں کہ لائبریری کی عمارت کے لئے تیس لاکھ روپے کا فنڈ جناب رحمت صالح بلوچ نے جاری کیا ہے لیکن لائبریری میں تیس لاکھ تو دور تیس آنے کا کام بھی نہیں ہوا ہم حکام بالا سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا ہم پررحم کیجئے ہم وہ قوم جو پہلے سے کتابوں سے بہت دور ہے ہمیں اور دور نہ رکھا جائے. شہر کی اکلوتی لائبریری کو اس قابل بنایا جائے کہ وہ ہماری قابلیت کا سبب بنے.ہم جناب ڈی سی پنجگور سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پبلک لائبریری سوردو سمیت پنجگور کے تمام کتب خانوں کی زبوں حالی کا از خود نوٹس لیں
Friday, December 23, 2016
پنجگور(راشون) جمعیت علما اسلام کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم نے کہاہے کہ برما میں مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز ظلم کیا جارہاہے انہیں زندہ جلا کر انتہا کی جارہی ہے،30000ہزار برما مسلمانوں کوشہید کیا گیا ایک لاکھ مسلمان پنا ہ گزین کی زندگی گزار رہے ہیں انہیں کسی بھی اسلامی ممالک سہارہ نہیں دیا جارہاہے اقوام متحدہ سمیت عالمی انسانی حقوق کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،ان خیالات کا اظہار جے یو آئی کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم نے گرمکان مدرسے میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے،تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام کے مرکزی کال پر پنجگور میں برما،حلب سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں پر ہونے والے مظا لم کے خلاف آج بروز جمعہ جمعیت علما اسلام (ف)کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت جمعیت علما اسلام کے ضلعی امیر حافظ محمد عظم نے کی ریلی میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی ریلی پنجگور کے بڑے بڑے مساجد سے ہوتے ہوئے مختلف مساجد میں جمعیت کے مقررین جمعیت کے ضلعی نائب صدر عبدالحلیم،جنرل سیکرٹری حاجی عبدالعزیز، تحصیل صدر قاضی عطا اللہ،مولوی علی احمد و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حلب و برما میں انسانوں کے ساتھ ہونے والی مظالم پر عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی معنی خیز ہے،برما میں پانچ بلین مسلمان سے جینے کی آزادی چینی گئی ہے،انہیں اپنے ملک میں رہتے ہوئے بھی ابھی تک شناختی کارڈ تک نہیں دیا گیا اور نہ انہیں اپنے گھر میں مہذہبی آزادی دی جارہی ہے برما کے پنا ہ گزین دربدر ٹھوکر کھا کر انسانی ٹھکیدار وں کی کشتیوں کے ذریعے کبھی سمندروں میں پھنکنے کے شکار ہوتے ہیں یا تو کبھی انہیں آگ کے شعلوں میں جلایا جاتا ہے ظلم کے آخری انتہا ان پر ڈھایا جارہا ہے لیکن اسلامی تمام ممالک نے انہیں پناہ دینے کیلئے خاموشی سی سادی ہے اور آخر میں انہوں نے برما،حلب سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم زیادتی کے روکنے انہیں مہذہبی آزادی اور جینے کا ماحول فراہم کرنے کیلئے قرار دادین پیش کی اور عوامی نے منظور کرلیے۔
رپورٹ برکت مری

پنجگور(راشون)بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سیوریج لائنوں کی خرابی کی وجہ سے بازار گٹر کا دریا بن چکی ہے گھاس منڈی سبزی منڈی مچھلی منڈی میں چھیل پھیل نمازیوں کیلئے مشکل بن گیا ہے،چتکان بازار سے ملحقہ علاقہ غریب چتکان کے مسجد قبرستان اور شہری گٹر میں زندگی گزارنے پر مجبور کروڑ روپے چتکان و ملحقہ علاقوں کے سیوریج لائنوں کیلئے ریلیز ہوئے لیکن تاحال انکا اتہ پتہ زمین پر نہیں،شہری ان گٹر سے عزاب سے دو چار اور ان کی بد بو، گندھی شہریوں کیلئے وبال جان بنی ہوئی ہے،مختلف قسم کے کیڑے مکوڑے گٹر سے جنم لے کر گھروں مساجد میں داخل ہورہے ہیں،شہر میں مختلف بیماریوں کا پھیلنے کا خدشہ ہے حکام اعلی اور تحقیقات اداروں کو باربار آگاہ کرنے کے باوجود ان کے کانوں میں جون تک نہیں رینگتی ہے عوامی سیاسی سماجی حلقے نے کہاہے کہ پنجگور لاوارثوں کا شہر ہے عوامی نمائندوں اور بلدیاتی اداروں نے عوام کو مایوس کردیا ہے قوم پرست جماعت کی حکومت کے باوجود بھی عوام اس جدید دور میں بھی گٹر و کیڑے مکوڑوں کے ساتھ سونے پر مجبور ہیں،گٹر کا گلی گلیوں میں جمع ہونے کی وجہ سے گھروں کے سامنے لگائے گئے پینے کے کنوائیں کے پانی خراب ہوتا جارہاہے لیکن ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں کی عدم توجہی سے علاقے میں وباء پھیلنے کا خدشہ ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے چیف سیکرٹری،محتسب اعلی،اعلی حکام سیوریج لائنوں کی ریلیز کردہ فنڈز کا جائز لے کر بازار کی حالت پر رحم کھا کر نوٹس لے۔
رپورٹ برکت مری

- پنجگور(راشون)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ترجمان نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کی تعلیم پالیسی ٹھکیداری نظام سے بھی زیادہ بدتر ہے،گزشتہ ایک ماہ کے اندار DEO.EDO.DOEکے ہر ہفتے کے تبادلے نے پورے سماج کو پریشان رکھا ہے،نیشنل پارٹی کے ایم پی اے اور صوبائی وزیر کے بارکینگ سودا بازی اور تکرار نے نظام تعلیم کو طوائف خانہ بنا دیا ہے،انکا نعرہ تعلیمی ترجیحات ٹرانسفر و تبادلے سے اپنے مستقبل کو کیا سمجھنا چاہتے ہیں،انکے تبادلے و تقرار کا واضح مقصد کسی سے چھپا نہیں انکے ریکارڈ آج بھی آ ن لائن موجود ہیں کہ انہوں نے محکمہ ایجوکیشن میں ٹھکیدار بیٹھا کر پوسٹوں کی سودا بازی کی ایسے لوگوں کو پوسٹ کیا گیا جو انگوٹا چھاپ ہیں ان انگوٹا اور سڑک چھاپ لوگوں کو جعلی طریقے سے ایجوکیشن پر مسلط کیا گیا ہے جس کی وجہ سے معتدد اسکول بند پڑے ہیں،ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے ضلعی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ایم پی اے اور صوبائی وزیر صحت کے درمیان ہونے والے چپکلش سے پنجگور کا نظام تعلیم تباہی کے شکار ہے،ایم پی اے اپنی دکانداری کیلئے طاقت آزما کر اپنا ٹھکیدار بٹھاتا ہے اور صوبائی وزیر ان کے خلاف جاکر اپنی ٹھکیدار بٹھا تا ہے انکی اپنی آپس کی چپکلش نے محکمہ کو رنگیلا کا سینما بنا دیا ہے، پورے ایجوکیشن کو ایک عورت کو سونپ دینا اسکولوں کی تباہی کے سوا کچھ نہیں ایک ایسے کو ذمہ داری دی گئی ہے جو اپنے دفتر تک محدود ہے ترجمان نے مذید کہاہے کہ سیکرٹری ایجوکیشن اپنی تعلیم پالیسی واضح کرئے کیا ہفتہ وار تبادلہ ایجوکیشن کی مان عزت و بہتری ہے کیا آئین میں ان آفسران کی تبادلے سے ایجوکیشن کے درواز کھلیں گے، انہوں نے کہاہے کہ چور دروازے سے غوطے لگانے والے اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ پنجگور کے غریب عوام انکی چور بازاری کے چھکی میں پس کر لاوارث ہیں بی این پی عوامی ایک قومی جماعت کی حیثیت اپنے مزدور وغریب طبقے کی آواز انکے حقوق کی آخری امید ہے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے ہاتھ روکنا ہم اچھی طرح جانتے ہیں،چیف سیکرٹری،محتسب اعلی،چیف جسٹس ہائی کورٹ پنجگور میں غیر قانونی ٹرانسفر و مند پسند افراد کی تعیناتیوں کا نوٹس لے بصورت دیگر بی این پی عوامی سڑکوں پر نکلے گی۔
رپورٹ برکت مری

Wednesday, December 21, 2016
پنجگور(راشون)آج دوسرے روز بھی ایرانی فورسسزکاپاکستانی حدود کی خلاف ورزی جاری پاکستانی سرزمین کے دو کلو میٹر کے فاصلے پر گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں محمد امین نامی شخص سمیت دو خاتون شدید زخمی ہوئے، زخمی محمد امین ولد محمد عمر تسپ کو زخمی حالت میں طبی امداد دینے کیلئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا بعدازان انہیں تشویشناک حالت میں کراچی ریفر کردیا گیا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب رات کے دس بجے کے قریب ایرانی فورسسز کی جانب سے تین ماٹر گولے فائر کئے جو پاکستانی حدود کے دو کلو میٹر کے فاصلے پر داد اللہ بازار چیدگ میں آکر گرے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گئے جس کے نتیجے میں پاکستانی شہری محمد امین ولد عمر سکنہ تسپ پنجگور زخمی ہوئے علا قائی ذرائع کے مطابق یہان مختلف گروپس ٹھکیداری کے صورت میں پنجگور ازبک،افغان و پاکستان کے دیگر صوبوں کے لوگوں کو ایران باڈر پار کرنے کیلئے لے جانے کی کوشش میں باڈری درنگازی کی وجہ سے ان پر گولے فائر کئے جاتے ہیں جن کی وجہ سے وہ زخمی یا جان بحق ہوجاتے ہیں محمد امین گولے کے ٹکڑ ے کے لگنے سے دو غیر علاقائی خواتیں سمیت زخمی ہوئے سرکاری سطح پر خواتین کی تصدیق نہیں کی گئی، باثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ و دیگر علاقوں سے افعان،ازبک و دیگر یہان سے انسانی اسمگنگ کے ذرائع ایران پار کرنے کیلئے لے جایا جاتا ہے انہیں رات کے اندھیر ے سے باڈر پار کرنی کی کوشش کی جاتی ہے تو ایران فورسسز اپنی سیکورٹی کیلئے ان پر فائرنگ و گولہ باری کرتا ہے جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اٹھنا پڑھتا ہے، عوامی و سیاسی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ بڑی تشویشناک مسلہ ہے لیکن انہیں کنٹرول کرنے کیلئے لیویز فورس و پولیس کچھ نہیں کررہی ہے جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع معمول بن گئی ہے،اسی انسانی اسمگنگ کی وجہ سے نہ صرف مرد حضرات متاثر ہیں بلکہ خواتیں بھی متاثر ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا ہے لیویز فورس،پولیس فورس،ایف سی مشترکہ طور پر ان مسائل کو قابو کرنے کیلئے بہترین حکمت عملی بنائیں تاکہ انسانی جانوں کے نقصانات پر کنٹرول کیا جاسکے۔
پنجگور(راشون)سانحہ پی ٹی سی پولیس کے زخمی کیڈٹس کو بے یارو مدگار چھوڑ دیا گیا، آغا خان اسپتال کراچی نے زخمی پولیس ہلکاروں کو 2لاکھ 24ہزار 5سو66کا بل بیج دیا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 24ستمبر میں رہنما ہونے والے سانحہ پی ٹی سی ٹیرینگ سینٹر میں شدید زخمی ہونے والے پولیس کیڈٹس کو صوبائی حکومت کے خرچے پر کراچی کے اسپتال آغا خان میں ریفر کردیئے گئے تھے جن کے تمام طبی اخراجات صوبائی حکومت ادا کرئے گے جن کا بذریعہ اعلان میڈیا کیا گیا تھا لیکن صوبائی حکومت کا یہ اعلانات صرف میڈیا کے حدتک محدود رہی،کراچی سے زخمی ہونے والے پولیس کیڈٹس نے پنجگور میں میڈیا کے نمائندو ں سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے صوبائی حکومت کے بھروسے پر آغا خان اسپتال میں زیر علاج رہے لیکن گزشتہ روز اسپتال نے اپنا بل بیج دیا ہے کہ اپکے علاج کے اخراجات 2لاکھ 24ہزار 5سو66 ہے ہم نے صوبائی حکومت کا نام لیا کے یہ بل انہیں ادا کرنا ہے انہوں نے صاف کہہ دیا کہ صوبائی حکومت نے کہاہے کہ ہمارے پاس بجٹ نہیں ہے،سانحہ پی ٹی سی کے پولیس ہلکار وں نے کہاہے کہ ہم اپنی خرچے پر علاج معالجے کیلئے اخراجات کررہے ہیں ایکسرے و دیگر ٹیسٹوں کیلئے ہر زخمی کیڈٹس20سے 30ہزار روپے ذاتی حوالے سے دے رہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت اپنی اعلانات کا پاسداری کرکے غریب مجبور کیڈٹس پر رحم کرئے۔
پنجگور(راشون)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری میر نزیر احمد،مرکزی سنٹر کمیٹی کے ممبر حاجی زاہد حسین،سابق ضلعی صدر میر کفایت اللہ بلوچ، افتخار حسین،عبدالقدیر بلوچ نے کہاہے کہ افغان معاجرین کے موجودگی میں مردم شماری بلوچ قوم کو بلوچ سائل و سائل سے محروم رکھنے اور انہیں اقلیت میں تبدیل کرنے کی منظم سازئش ہے،مہمانوں کو میزبان بنا کر بلوچستانیوں کو مہمان بنانا کسی صورت قبول نہیں کرین گے،موجودہ حکومت بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے ذمہ دار ہیں،ہمیں حق کی صدا بلند کرنے پر غدار کہا جاتا ہے ہم نے نے پہلے بھی واضاحت کی ہے اور آج بھی یہ واضاحت کرتے ہیں کہ ہم بلوچستان کی ترقی کے خواہشمند ہیں لیکن اس ترقی کے کبھی بھی مخالفت نہیں کرئین گے جن کا فائدہ بلوچ عوام کیلئے ہو لیکن ہم اس ترقی کی حمایت نہیں کرین گے جن بلوچ قوم کو انکے اپنے وسائل سے محروم اور پنجاب کو ترقی دی جائے مہمانوں کو میزبان اور میزبانوں کو گھر سے بے گھر کیا جائے،انکی مثال ہوشاب،سوراب روڑ کا افتتاع تھی،ہوشاب روڑ کی افتتاحی پرورگرام میں قریبی بستیوں کو خالی کرانا انہیں دور شفٹ کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ یہ ترقی ہماری نہیں کل یہان آمد رفت ہوگی تو ہم اپنے گھروں سے بے گھر ہوجائیں گے اور انکے فائدے پنجاب والے اٹھائیں گے ان خیالات کا اظہار مقررین نے گرمکان میں بی این پی عوامی و جمعیت سے مستعفی ہونے والے عبدالکریم و صالح محمد کی سربراہی میں 300افراد کا بی این پی میں شمولیت کرنے کے دوران کیا اس موقع پر بی این پی کے سینئر رہنما شیر احمدرضا،میر مقبول احمد، شہاب الدین،جہانگیر بلوچ حمل نزیر و دیگر بھی موجود تھے۔
پنجگور(راشون)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ترجمان نے کہاکہ حکمران جماعت کی غیر سیاسی حرکت و عمل سے عوام بنیادی تمام سہولیتوں سے محروم ہیں،صوبائی وزیر صحت کا واپڈا کے خلاف احتجاج ان کی نااہلی کا ثبوت ہے،انہیں اپنے عہدے کا خود پتہ نہیں تو انہیں احتجاج کے معنی کیا سمجھ آئیگا،پورے بلوچستان میں شعبہ صحت کی جگ ہسائی ہورہی ہے سانحہ کوئٹہ میں زخمیوں کی اموت ڈاکٹروں کی عدم موجودگی تھی 80ڈاکٹر اسپتال میں غیر حاضر تھے جن کی وجہ سے انکی موت واقع ہوئی ایسے لیڈروں کو شعبہ صحت کے حوالے سے احتجاج شبہ دیتا ہے،صوبائی وزیر پنجگور بازار میں شعبہ صحت کی تباہ حالی کا جلسہ جلسو س کرین اور انکی فعالی کیلئے ریلیاں نکلے تو عوام انکی حمایت کرئے گئی پنجگور کے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے انکا احتجاج انکی کمزوری کی واضح ثبوت ہے،ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے ضلعی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہاہے گیارہ مئی 2013کی الیکشن بلوچستان کی تاریخ کی بدترین الیکشن تھی اس تاریخ کو بلوچستان کی بدترین تاریخ کے حوالے سے یاد کیا جائے گا جھوٹ فریب مکاری سودا بازی کی لیبل سے ان کے سہرا کو جائیگی جو عوامی رائے دہی کے خلاف سازئش کئے،انہی کے اس گناؤنی سازئش کی وجہ سے بلوچستان کے غریب عوام غربت کی انتہائی نیچھی لکیر سے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،ایک سازئش کے تحت بلوچستان کے غریب عوام کو گیارہ مئی کے فیصلے سے دور رکھا گیا،ایک اشوب کی صورت میں انکے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا،تمام قانونی آہنی رپورٹ کے باوجود بھی انکا اقتدار میں رہنا عوام کو بدذہن کرنے کے علاوہ اورکچھ نہیں ہے کمیشن رپورٹ کا سامنے آناایک خوش آئندہ اقدام و فیصلہ تھا لیکن ان پر عملدارمد نہ ہونا آئین و قانوں کا تصادم ہے کمیشن رپورٹ آج بھی موجود ہے کمیشن رپورٹ کے مطابق پنجگور میں الیکشن ہوا ہی نہیں ہے،اس کے باوجود بھی جعلی نمائندوں کا اقتدار پے برجمان رہنا سوچنے کی بات ہے،ترجمان نے مذید کہاہے کہ لیڈر عوام سے آتے ہیں تو تب عوامی اجتماعی منصوبے بنتے ہیں اور علاقے میں ترقی ہوتی عوام اپنے بنیادی سہولیتوں سے لب ریز ہونگیں غیر سیاسی لوگ جب چور دروازے سے آتے ہیں تو اس طرح اقتدار میں ہوتے ہوئے بھی سراپا اجتجاج ہوتے ہیں،ایک منسٹر اپوزشن کا کام سرانجام دے تو صاف ظاہر ہے کہ علی بابا چالیس چور کی کہانی ہے،پنجگور میں عوام صرف بجلی کے ستائے ہوئے نہیں ہیں بلکہ شعبہ صحت،ایجوکیشن میں میرٹ کی پامالی،کرپشن کے ستائے ہوئے ہیں صوبائی وزیر صحت کو چائے کہ پنجگور میں ہونے والے شعبہ صحت،تعلیم کی تباہی،پانی،بجلی نہ ہونے اورکرپشن کے خلاف جلسہ اور ریلیوں کا اہتمام کرئے عوام انکے ساتھ ہوگی۔
Friday, December 16, 2016
پنجگور(راشون)پنجگور پروم کے یونین کونسل کے چیئرمین عبیداللہ بلوچ نے اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی طرف سے تحصیل پروم کیلئے چالیس کلو میٹر پختہ سڑک کی تعمیر کے اعلان پر اُن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پروم کے عوام کا دیرینہ خواہش پر وزیر اعظم پاکستان نے علاقے کی پسماندگی اور ذراعت کی فروغ کیلئے پروم کو ایران سے لنک کرنے کیلئے چالیس کلو میٹر سڑ ک کی منظوری ایک خوش آئند عمل ہے اور پروم کے عوام موصوف کے تہہ دل شے مشکور ہیں کہ موصوف نے علاقے کی پسماندگی کو ختم کرنے اور علاقے کو شہر سے منسلک کرنے کیلئے چالیس کلو میٹر کی منظوری کا عالن کرتے ہوئے عوام کے دل جیت لئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پروم ذراعت کے لحاظ سے ضلع پنجگور کا ایک اہم علاقہ تصور کیا جاتا ہے اور پروم کی کھجور ملک کے مارکیٹ تک جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چالیس کلو میٹر کی مزید منظوری اور اس پر جلد کام شروع ہونے سے پروم پنجگور سمیت دوسرے علاقوں سے لنک ہوگا اور علاقے سے پیدا ہونے والی فورٹ اور سبزیاں وقت پر مارکیٹ میں پہنچ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا پروم میں بجلی کی فراہمی اور سڑک ی تعمیر کے بعد علاقے میں خوشخالی آئے گی اور علاقے میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔پروم اس سے پلے بہت پسماندہ تھا اور ہر دور میں پروم کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا تھا لیکن سڑک کی مکمل تعمیر اور بجلی کے بحال ہونے سے علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پروم کے غیور عوام کی جانب سے ہم وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا تہہ دل سے مشکور ہیں۔
پنجگور(راشون) پنجگور میں این جی اوز کی کرپشن اور لوٹ مار جاری)PPAF)کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز،غربت مٹاؤ غریب و دیہی علاقوں کے متاثرہ لوگوں کے بجائے چاردیواروں میں اور این جی اوز کے آلہ کاروں میں تقیسم ہورہے ہیں،علاقائی ذرائع کے مطابق یوتھ آرگنائز یشن کو ملنے والی ترقیاتی اسکمیوں وایجوکیشن،شعبہ صحت کے حوالے یہ ڈونیشن یوتھ آرگنائزیشن کے لوگوں میں بندر بانٹ ہوئے ہیں علاقے میں عملی صورت میں کوئی کام نہیں ہوسکا ہے عوامی حلقوں نے میڈیا کے آفیس میں ہمارے نمائندوں سے کہاہے کہ ٹرینگ کے نام سے جعلی واؤچر بنا کر اخانہ پوری کی گئی،این جی اوز کے پالیسی کے مطابق ادارے سے منسلک غیر سرکاری ملازم ہو لیکن پورا ادا سرکاری ایسوسی ایشن کے ہاتھوں یرغمال ہے اہلیان یونین کونسل وشبود نے PPAFمیں بڑے پیمانے پر خردبردکا فوری طور پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا تفصیلات کے مطابق پنجگور میں کام کرنے والی PPAFکے فنڈز میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے عوامی حلقوں کے مطابق مزکورہ این جی اوز جس کی بھاگ ڈور جو ایک گھر تک محدود ہے پی پی اے ایف کی طرف سے فراہم کردہ فنڈزکو منظور نظر علاقے جہاں پہلے سے بنیادی سہولیات موجود تھیں بے مقصد اور ناقص اسکیموں کے نام پر خردبرد کیا گیا اور پنجگور کے پسماندہ علاقے پی پی اے ایف کی اسکیموں سے یکسر نظر انداز ہیں اور ان علاقوں میں نہ بجلی ہے نہ پانی کی سہولت اور نہ ہی تعلیم وصحت کے مواقعے موجود ہیں مگر اس کے باوجود ان علاقوں میں امن وامان کے نام پر پی پی اے ایف کے زمہ داروں کو گمراہ کرکے اپنے گاوں اور گھر کے آس پاس کا انتخاب کیاگیا زرائع کے مطابق مزکورہ مقامی این جی اوز جو پی پی اے ایف کی فنڈنگ سے وجود رکھتی ہے اسکولوں میں بچوں کو جوتے اور وردیوں کی فراہمی میں بھی بدتریں خیانت کا مرتکب رہی ہے اور لائیواسٹاک کے شعبے میں بھی لوٹ مار مچانے میں پیش پیش رہا ہے پنجگور کے عوامی حلقوں نے پی پی اے ایف کے زمہ داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجگور کے لوگوں کی فلاح وبہبود کے نام پر دیئے جانے والی رقم کو مخصوص اور غیر معیاری کاموں پر لٹاکر خردبرد کرنے کا فوری طور پر نوٹس لیں اور پی پی اے ایف کے پروگرام میں پنجگور کے پسماندہ علاقوں کو ترجیحات میں شامل کریں
بلوچستان کے ضلع پنجگور قحط سالی کی زدہ میں ہے دن بدن پانی زیر زمینپ نیچھے جارہی ہے گھروں کے سامنے کنواں اور پنجگور کے بیشتر کاریزات خشک ہوچکے ہیں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں پنجگور کے فصلات بھی تباہ ہوچکے ہیں کسانوں کو شدید نقصان اٹھانا پڑا، صوبائی و وفاقی حکومت کی جانے سے ملنے والے کروڑ روپے کاریزات کے نام پر ریلیز ہونے والے رقم کرپشن کی نذر ہوچکے ہیں،تفصیلا ت کے مطابق پنجگور میں گزشتہ کئی سالوں سے بارش کے نہ ہونے کی وجہ سے گھروں کے سامنے پینے کے پانی کیلئے استعمال ہونے والے تمام کنواں خشک ہوچکے ہیں پانی کے زیر زمین کے نیچھے جانے کی وجہ سے نہ صرف پینے کا پانی نا پید ہوئی ہے بلکہ زراعت کو کافی نقصان کا سامنا ہے معتدد زمینداروں کے زرعی زمین بنجر ہوگئے ہیں زمینداروں کو ملنے والے بور ٹیوب ویل و دیگر تاحال زمینداروں کو نہیں ملی ہیں اس قحط سالی کی وجہ سے غریب کسان زمین دار آنے والے چند وقتوں میں فصلات کی کاشت سے محروم ہونگیں اور دو قت کی روٹی کے محتاج ہونگیں موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے زمیند اروں کو دینے والی گرین پیکج سمیت دیگر وفاقی حکومت کی جانب سے دی جانے والی کمک و تعاون زمینداروں کے حوالے سے اعلانات و ریلیز کردہ فنڈز زمین داروں کو ملنے کے بجائے علاقے کے بااثر شخصیت سمیت غیر ضروری لوگوں میں بندر بانٹ ہوگئے کسانوں زمینداروں کے بجائے سیاسی ورکروں ٹھیکداروں کو ملے،مذید پنجگور کواس بڑی تباہی سے بچنے کیلئے علما کرام نے مشترکہ 17دسمبر2016کو اجتماع گاہ میں صبح ساڑھے 9بجے کو دعا کا اہتمام کیا گیا ہے جنہوں نے پنجگور س تعلق رکھنے والے تمام شہریوں سے شرکت کرنے کی اپیل کی گئی ہے
پنجگور(راشون)وشبود بی ایچ یوز میں ای پی آئی اسٹیکس سنیٹر کے غلط ویکسینیشن سے انس نامی بچے کے پیر متاثر ہوا،،والدین ذرائع کے مطابق میں انہوں نے کہاہے کہ ہم نے گزشتہ روز اپنے چھوٹے بچے کو تین ماہ کے ویکسینیش کیلئے وشبود ای پی آئی سینٹر لے گئے جہان انہوں نے میرے بچے کو دو انجکشن لگایا ہم انہیں گھر لے گئے بچہ ساری رات روتا رہا بے سکون رہا جب ہم انہیں دیگر ڈاکٹر کو دکھایا تو ڈاکٹر نے بتایا کہ انہیں ویکسینیشن کا غلط انجکشن لگا ہے جس کی وجہ سے انکے پیر متاثر ہوئی اور انہیں تکلیف پہنچ ہے متاثرہ والدین نے چیف سیکرٹر ی ہیلتھ وزیر صحت،ایڈیشنل سیکرٹری و دیگر اعلی حکام سے متعلقہ ادارے کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
نجگور(راشون)بلوچستان کے ضلع پنجگور میں نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے روڑ بلاک کرکے معتدد لوگوں کے موبائل فون،نقدی و دیگر قیمتی سامان چھین کرکے فرار ہوئے، تفصیلا ت کے مطابق پنجگور کے علاقے پسکول ندی میں مسلح موٹر سائیکل سواروں نے روڑ بلاک کر بازار سے آنے جانے والے لوگوں کے موبائل فون،نقدی و دیگر سامان،شناختی کارڈ سے محروم کرکے با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
پنجگور(راشون)بلوچستان رولرز سپورٹ پروگرام اور دیہی ترقی اکیڈمی بلوچستان کے زیر اہتمام اور یورپی یونین کے مالی تعاون سے ڈسٹرکٹ پنجگور کے یونین کونسلسزکے چیئرمین اورو ائس چیئرمینوں کیلئے چھ روزہ تربیتی ورکشاپ ایکٹ 2010 کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈسرکٹ پنجگور کے مختلف یونین کونسلرز کے چیئرمین و وائس چیئرمین،یوسی کونسلرز و سیاسی سماجی سوشل آرگنائزیشن کے ذمہ داران و ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی،اس تقریب کے مہمان خاص سیاسی سماجی شخصیت بی این پی کے مرکزی رہنما جاوید میڈیکل کمپلکس کے ڈائریکٹر حاجی زاہد حسین بلوچ تھے اور اعزاز مہمان خاص سوشل سوسائٹی کے کوڈینیٹر رحمدل بلوچ تھے،یہ تقریب حمدان ہال گرمکان میں منعقدا ہوا،ورکشاپ کے ماسٹر ٹینر فقیر جان،ارشد احمد نے تربیتی ورکشاپ میں بلوچستان لوکل گورنمنٹ2010ایکٹ کے حوالے سے شرکاکو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے لوکل کونسلسز کے حوالے سے انکے فرائض و اختیارات سے آگاہ کیا،ورکشاپ کے دوران رورل پلے گروپ واک کئے گئے تربیتی ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما حاجی زاہد حسین بلوچ نے لوکل گورنمنٹ کے کونسلرز کی کارکردگی کے حوالے سے کہاہے کہ مقامی گورنمنٹ کی بدولت سے علاقے میں ترقی ممکن ہوسکتی ہے اسکی آئین سازی اس لئے کی گئی کے علاقے کے غریب لوگ ان مقامی حکومت سے فائدہ حاصل کرسکیں،بی آر ایس پی کی محنت و کاوشیں علاقائی بہتری سماجی ترقی کی ہیں کونسلسزکے چیئرمین اور وائس چیئر مینوں کو انکے اختیارات و اغراض و فرائض سے شعور دینا ایک اہم پیشرفت ہے انہی کے تربیتی ورکشاپ کی بدولت سے وہ اپنے اختیارات کو صحیح معنوں میں سمجھ سکیں گے اور علاقے میں ایک بہتریں کردار ادا کرسکتے ہیں سوشل سوسائٹی ڈسٹرکٹ کوڈینیٹر رحمدل بلوچ،چیئرمین کوہ بن،میر ریاض احمد،وائس چیئرمین سوردو امیتاز،سنج ڈویلپمنٹ کے چیئرمین شیر احمد رضا و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹینر ماسٹر فقیر جان نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2010کو جس تفصیل سے بیان کیا ہے اور چیئرمین اور وائس چیئرمینوں میں جو تربیتی ورکشاپ کیا ہے جس سے لوکل نمائندوں کی کارکردگی بہتر سے بہتر ہوگی اور آخر میں اختتامی تقریب سے چیئرمین اور وائس چیئرمینوں میں تربیتی اسناد تقیسم کئے۔
Tuesday, December 13, 2016
پنجگور(راشون)جمعیت علما اسلام شہید اسلام یونٹ کے صدر مولانا عبدالغنی عابد نے ماہانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ جمعیت علما اسلام خطے کی سب سے پرانی جماعت ہے جو قوم و ملت کی خدمت کررہے ہیں جمعیت علما اسلام نے ہر وقت دین اسلام کی اشاعت کیلئے کردار ادا کیا ہے جمعیت علمااسلام کا سد سالہ عالمی اجتماع باطل قوتوں کیلئے درد سربنی ہوئی ہے
پنجگور(راشون)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی یونٹ مشرقی خدابادان کے ترجمان نے کہاہے کہ پولیس رجسٹریشن کے نام پر دکانداری و لوٹ مار میں مصروف ہے گزشتہ تین مرتبہ ٹی این پی کے نام پر یہ سلسلہ جاری ہے جس سے غریب مزدوروں کو ہر بار میں بے وجہ لوٹا جارہا ہے پولیس کامنشیات فروشی،بھتہ خوری،بلیک ملینگ سے دل نہیں بھر ا اب انہوں نے عام آدمی کو لوٹنے کا نت نیا طریقہ بنا لیا
Monday, December 12, 2016
پنجگور قحط سالی کی لپیٹ میں .حضرت مفتی مولابخش صاحب حافظ محمد اعظم صاحب اور پنجگور کے تمام علما ء کرام کا متفقہ فیصلہ ہے کہ 17دسمبر بروز ہفتہ تبلیغی اجتماع گاہ میں 30: 9بجے نماز استسقاء اداکی جاۓگی اور باران رحمت کے لیۓ دعاہوگی .تمام مسلمان کثرت سے استغفار پڑھ کر ضرور شرکت کریں . میسج کے ذریعے سب کواطلاع دیں ائمہ اور خطباء مساجد میں اعلان کریں اورشرکت کے لیۓ لوگوں کوترغیب بھی دیں
حجرہ شاہ مقیم (رپورٹ:وسیم غوری) صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب سید رضا علی گیلانی نے حلف اٹھانے کے بعد اپنے حلقہ پی پی 187حجرہ شاہ مقیم کا دورہ کیا، انکی آمد کے موقع پر سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل انکے سپورٹر ز نے پل جوڑیاں بی ایس لنک راجووال میں انکا بھر پور استقبال کیا،نامزد چیئرمین حاجی محمد شریف اور فیصل شریف نے انھیں جی آیان نوں کہا اور بڑی تعداد میں موجود افراد نے صوبائی وزیر پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں بعد ازاں انھوں نے حجرہ شاہ مقیم میں بزرگ ہستی حضرت میراں بہاول شیر قلندر کے دربار پر حاضری دی اور حجرہ شاہ مقیم میں استقبالیہ ریلی کے شرکاء سے خطاب کے دوران علاقہ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کر کے جنت نظیر بنانے کا عزم ظاہر کیا انھوں کہاکہ عوام سے کیے گئے ادھورے وعدوں کی تکمیل کا وقت آن پہنچا ہے، اس موقع پر انھیں شاہ مقیم ایجوکیشنل یونیورسٹی کے قیام کاوعدہ یاد کروایا گیا تو انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے اس کے قیام کی منظوری لیں گے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ انکے بھائی محمد علی شاہ کی بجائے ملک علی قادر کو چیئرمین ضلع کونسل نامزدگی کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان کا ہے۔
پنجگور(راشون) پنجگور کے کئی ادارے ملازمین سے محروم انکے اسامیاں خالی پڑے ہیں گزشتہ کئی سالوں سے مشتہر نہیں ہوئے پنجگور میں بے روزگار کی بڑھتی ہوئی شرع انہیں اداروں کے خالی اسامیوں کو نظر انداز کرنے کا ہے محکمہ جنگلات،انٹر کالج تسپ،گرلز کالج خدابادان، انٹر کالج وشبود،محکمہ ڈاکخانے،پاسپورٹ آفیس، محکمہ پولیس، لیویز فورس سمیت دیگر کئی اداروں میں سینکڑوں کے حساب سے اسامیان خالی پڑے ہیں لیکن گزشتہ کئی سالوں سے انہیں نظر انداز کیا جارہاہے
پنجگور(راشون)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی شاپاتان یونٹ پنجگور کے یونٹ سیکرٹری عمر جان بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری اعجاز علی بلوچ میونسپل کمیٹی چتکان کے کونسلر محمد اسحاق بلوچ،مشاورتی کمیٹی کے ممبر محمد نعیم آفتاب، عبدالرازق بلوچ، حافظ خالد معمود، لالہ چنگیز خان بلوچ، حمل بلوچ،طاہر علی،محمد حنیف قریش،شکیل احمد بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ حاجی محمد حیات محمد بدل عبدالقدوس و دیگر کا تعلق بی این پی عوامی سے نہیں بلکہ نیشنل پارٹی سے ہے نیشنل پارٹی اپنے ورکروں کو ریفریش کرکے شمولیت کا ڈھونگ رچھا رہی ہے
Sunday, December 11, 2016
پنجگور(را شون)نیشنل پارٹی کے ضلعی صدرحاجی اکبر بلوچ ِنے کہاکہ غیرقانونی تارکین وطن اورفغان مہاجرین ملک کی معشیت پربوجھ اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں،افغان مہاجرین اوردیگرغیر قانونی تارکین وطن کی باعزت انخلاء کویقینی بنایاجائے،مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری قبول نہیں بلوچ قوم کو گھناؤنی سازش کے تحت اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں
پنجگور(راشون) پنشنرز ویلفیئر کے ضلعی صدر و صوبائی ممبر واجہ سید محمد بلوچ نے کہاہے کہ حکومت بلوچستا ن کے تمام سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین سیکرٹری سروسس و جنرل اڈمینسٹرشن بلوچستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بناولنیٹ فنڈ کی رقومات جی پی فنڈ،گروپ انشورنش کی طرح ملازمین کو لبرر ریٹائر منیٹ یکمشت ادا کرنے کی اصولی طور منظور ی دی گئی اور انکے تمام معاون کاروں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس کارخیر میں مدد فرمایا ہے کیونکہ تمام سرکاری ملازمین اور سبکدوش ملازمین کا ایک دیر نیہ خواہش تھا لیکن اس بارے مدیذ عرض ہے کہ بناولنیٹ فنڈ کے ادا ئیگی کا جتنی جلدی ہوسکے نوٹیفکیشن جاری فرمایا جائے
Friday, December 9, 2016
بلوچی شاعر و ادیب زبان زانت فضل عاجز،حمزہ بلوچ، غنی گنوک، مختار سخی،ظہیر شاہ وفا، زبیر صالح بلوچ نے بلوچی ادب کے مایہ ناز شاعر و ادیب استاد شوکت حیات کیچ کے ناگہانی وفات پر گہرے دکھ وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے انکے وفات پر پورے بلوچ راج کو صدمہ ہوا انکی وفات پر بلوچی ادب کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے انکی خلا ہمیشہ خالی رہے گا ہم دعا کرتے ہیں اللہ رب العزت انہیں جنت و الفردوس نصیب کرئے اور لواحقین کو صبر و تحمل عطا کرئے
Thursday, December 8, 2016
ضلع واشک رخشان سوارپ کے رہائشی استاد بہرام رخشانی نے کہاہے کہ گزشتہ دنوں میرے دس گھر جل کر خاکستر ہوگئے جس کی وجہ سے آج میرے پاس ایک رومال کے سوا کچھ بھی نہیں ہے،اس حادثے میں مجھے پانچ لاکھ روپے کی مالیت کا نقصا ن ہوا ہے،ایک گھر میں میرے بیٹے کی شادی کے زیور سمیت شادی کے تمام قیمتی سامان کپڑے بسترے و دیگر تمام سامان ساتھ میں جل گئے
ڈی ای او نصیر آباد واحد شاکر بلوچ نے ریٹائرڈ ڈایئریکٹر و پروفیسر واجہ ریاض بلوچ،سابق ناظم اعلی پنجگور موسیٰ یاد، عبدالغفور، کی ہمشیر اور زرعی بینک کے منیجر افضل عزیز کی والدہ کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کہاہے کہ انکی ناگہانی وفات پر ہمیں صدمہ ہوا انکے غم و دکھ میں برابر کے شریک ہیں اللہ پاک سے دعا کرتے ہیں مرحومہ کو جنت الفردوس نصیب کرئے اور لواحقین کو صبر و تحمل عطا کرئے۔
ذرا سوچئے۔۔۔!
جہاز میں تو اور لوگ بھی سوار تھے، لیکن صرف جنید جمشید کا ہی نام کیوں زبان زدِ عام ہے۔ ہر چینل، ہر پیج پر صرف جنید جمشید کا ہی تذکرہ ہو رہا ہے۔
ٹی وی نیوز والے کسی بھی مہمان کو بلاتے ہیں تو وہ پورے حادثے میں صرف جنید جمشید کو ہی فوکس کر رہے ہیں،
آخر ایسا کیوں ہے۔۔۔؟
اگرچہ اِس حادثے میں ہلاک ہوئیں سبھی قیمتی جانوں کے ضیاع پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔ آپ لوگ چاہے کچھ بھی سوچیں لیکن جو بات میں سمجھ پایا ہوں وہ صرف جنید جمشید کا دین سے لگاؤ تھا اور محبت تھی۔ اور وہ محبت اور لگاؤ ایسا نہیں تھا کہ جو انہیں فری گفٹ کے طور پر ملا تھا۔ بلکہ اِس کیلئے انہوں نے باقاعدہ کوشش کی تھی اور اپنے نفس سے جہاد کیا تھا۔ کہاں کلین شیو جنید جمشید، ہاتھوں میں گٹار، جینز اور شرٹ، گلیمر کی زندگی، رنگینوں کا دور دورہ اور کہاں سنتِ رسول صلي الله عليه وسلم سے مزین چہرہ، درس و تدریس کی محافل، چٹائی کا بستر اور تنہائی کی زندگی بسر کرنے والا جنید جمشید۔
یہی وہ چیز تھی جو جنید جمشید کو باقی مسافروں سے ممتاز کرتی ہے، حالانکہ جہاز میں انجینئر، ڈاکٹر، جرنیل اور دیگر بڑے بڑے عہدوں والی شخصیات بھی سوار تھیں۔ لیکن صرف جنید جمشید کا ہی نام سب سے نمایاں ہونا اِس بات کی دلیل ہے کہ جو شخص اپنے آپکو اللہ اور اُسکے دین کیلئے وقف کر دے پھر دنیا کی ساری عزتیں، توقیریں اور عظمتیں اُسکے گرد حصار بنا کر کھڑی ہو جاتی ہیں، پھر چاہے وہ زندہ ہو یا موت کی دہلیز پار کر چکا ہو۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو بھی دین اسلام کو سمجھ کر اُس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔
محکمہ جنگلات پنجگور کے اسسٹنٹ عادل ارباب نے کہاہے کہ پنجگور کی خوبصورتی ان کو سر سبزاب شاداب بنان کیلئے ادارہ تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے،لیکن چند لا شعور آباد کار رخشان ندی کے گز درختوں کو کٹائی کررہے ہیں ان کی شکایت ادارے کو موصول ہوچکی ہے اس ضمن میں ادارے نے اپنی فلیڈ اسٹاپ کو الرٹ کردیا ہے علاقائی معتبرین اور دیگر ذی شعور لوگ ان جیسے لوگوں کو درختوں کی کٹائی سے روکہیں فوراً ادارے کو اطلاع دین
Wednesday, December 7, 2016
جنید جمشید 3 ستمبر 1964 کو پیدا ہوئے، 52 سالہ جنید جمشید کی زندگی نشیب و فراز اور جدوجہد سے عبارت رہی۔ انہوں نے لاہور
یونیورسٹی آف انجینئرنگ سے ڈگری حاصل کی اور کچھ عرصے انجینئرنگ سے وابستہ رہے۔ 1980 کے عشرے میں انہوں نے ایک میوزیکل گروپ ’’وائٹل سائنز‘‘ بنایا جس کے وہ مرکزی گلوکار تھے جب کہ شہزاد، روحیل حیات اور سلمان احمد موسیقاروں میں شامل تھے۔ وائٹل سائنز کے گانوں کو بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی، جنید جمشید کا گایا ہوا نغمہ ’’دل دل پاکستان‘‘ آج بھی مقبول ہے۔
بی بی سی کے ایک سروے کے مطابق ’’دل دل پاکستان‘‘ دنیا کے پر اثر ترین قومی نغموں میں بھی شامل ہے جسے پاکستان کا دوسرا قومی ترانہ بھی کہا جاسکتا ہے، جنید جمشید کو 2007 میں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ 90 کے عشرے میں وائٹل سائنز گروپ شکست و ریخت کا شکار ہوا لیکن جنید جمشید نے تنہا اپنا فنی سفر جاری رکھا اور اپنی تخلیقی قوت سے بہترین موسیقی پیش کی اور اس وقت ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی بے حد مقبول ہیں۔
موسیقی کو خیرباد:
2004 میں جنید جمشید کی زندگی میں ایک اہم تبدیلی رونما ہوئی اور وہ موسیقی کے کیریئر کو عروج کے وقت پر چھوڑ کر مذہبی تبلیغ اور نعت گوئی کی جانب راغب ہوگئے۔
جنید جمشید 4 دسمبر کو دعوت تبلیغ کے سلسلے میں چترال گئے تھے جہاں سے بذریعہ پی آئی اے کی پرواز سے اسلام آباد واپسی پر طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ ان کی اہلیہ نیہا بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
اس تبدیلی سے ان پر کئی مالی آزمائشیں بھی آئیں لیکن جنید جمشید نے ایک بوتیک کا برانڈ متعارف کرایا جسے جے ڈاٹ (.J) کا نام دیا گیا جس کی شاخیں آج پاکستان بھر میں موجود ہیں۔
اسلام آباد... چترال سے اسلام آباد جانے والے تباہ شدہ طیارے میں سوار مسافروں کی فہرست جاری کردی گئی۔فہرست کے مطابق طیارے میں
عابد قیصر،
احسان،
احترام الحق،
عائشہ،
اکبر علی،
اختر محمود،
عامر شوکت،
آمنہ احمد،
ماہ رخ احمد،
عاصم وقاص،
عتیق محمد،
فرح ناز،
فرحت عزیز،
گوہر علی،
گل حوران،
حاجی نواز،
ہین کو یانگ،
ہیریلڈ کیسلر،
حسن علی،
ہیرویک،
ایچل بینگر،
جنید ناہیا،
خان جنید جمشید،
محمود عاطف،
مرزاگل،
فرحان علی،
محمد علی خان،
محمد خالد مسعود،
محمد خان، محمد خاور،
محمد نومان شفیق،
محمد تقبیر خان،
نثارالدین،
اسامہ احمد وڑائچ،
رانی مہرین،
سلمان زین العابدین،
سمیع، سمینہ گل،
شمشاد بیگم،
طیبہ عزیز،
تیمور ارشد،
عمارہ خان،
اور زاہدہ پروین شامل ہیں۔
طیارہ میں اکتیس مرد اور نو خواتین سمیت دو بچے شامل ہیں۔R
کوئٹہ(اے این این)
*بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام علاقوں میں اساتذہ کی بھرتیاں کی گئی ہے وہ تنخواہ تو باقاعدگی سے لیتے ہے لیکن اپنی ذمہ داریاں سرانجام نہیں دیتے حتیٰ کہ وہ اپنی تعیناتی کی جگہ موجود نہیں ہوتے جس سے صوبے کے تعلیمی نظام میں خرابیاں پیدا ہورہی ہے محکمہ تعلیم میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے اگر مجاز حکام حکومت کے مرتب کردہ قوانین کی سختی سے پاسداری کریں* تو اس سے اسے مسئلے بہت حد تک حل ہوسکتے ہیں مختلف اضلاع کے درمیان غیر قانونی تبادلوں کو منسوخ کیا جائے سیکرٹری تعلیم کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ قوانین کی سختی سے پیروی کریں ‘یہ حکم بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس خان مندوخیل و جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل بینچ نے عبدالمجید ابڑوڈی ڈی او ای میل بھاگ کے توہین عدالت کی درخواست نمبر5/2016برخلاف سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن ‘انور شاہ ڈائریکٹر سکولز‘ایس ایس ٹی غوث بخش مڈل سکول کچھی میں حکم دیتے ہوئے کیا‘ سماعت کے دوران سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر عمر خان بابر عدالت میں پیش ہوئے جس نے محکمہ تعلیم میں درپیش مسائل کی وضاحت کی اور عدالت سے درخواست کی کہ انہیں وقت دیا جائے تاکہ معزز عدالت کے 11جون 2012کے فیصلے کی روشنی میں تمام ٹرانسفر پوسٹنگ کو صحیح سمت میں لائیں سیکرٹری سیکنڈری ایجوکیشن نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان میں اس وقت بے شمار مسائل ہے اور وہ خود اپنی ٹیم کے ساتھ ان کو درست کرنے کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم میں اہم مسئلہ خلاف قانون تقرری تبادلے ہیں لیکن وہ اپنی فوری کوشش کرینگے کہ وہ اسے تمام تبادلوں کو درست سے درست کرنے جو ان کے بطور سیکرٹری تعیناتی سے پہلے ہوئے ہیں عدالت عالیہ نے کہاکہ سیکرٹری تعلیم کو تسلی سے سنا ہے اور تمام کاغذات جو انہوں نے عدالت میں پیش کیے ہیں جانچ پڑتال کی ہے جس سے ظاہر ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم میں بنیادی اور اہم مسئلہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں ہے اگر مجاز حکام حکومت کے مرتب کردہ قوانین کے سختی سے پاسداری کریں تو اسے مسائل بہت حد تک حل ہوسکتے ہیں اسے حالات میں سیکرٹری تعلیم کو ہدایت دی جاتی ہے کہ قوانین کی سختی سے پیروی کریں خصوصاً تبادلوں کے معاملے میں جو ایک ضلع سے دوسرے میں ضلع میں کیے گئے ہیں کہیں بھی اسے خلاف تبادلے ہوئے ہیں تو سیکرٹری اس کی تصدیق کریں عدالت عالیہ نے کہا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ صوبے کے تمام علاقوں میں اساتذہ کی بھرتیاں کی گئی ہے وہ باقاعدگی سے تنخواہیں بھی لیتے ہیں لیکن اپنی ذمہ داریاں سرانجام نہیں دیتے حتیٰ کہ وہ اپنے تعیناتی کی جگہ پر موجود بھی نہیں ہوتے سیکرٹری اسے کیسز کو غور سے دیکھ کر ان کیخلاف محکمانہ کارروائی کریں اس درخواست کی تناظر میں سیکرٹری تعلیم جلدہی ایک رپورٹ مرتب کرکے عدالت کے سامنے پیش کرے جس عدالت عالیہ کے 11جون2012کی روشنی میں اسے تمام غیر قانونی تبادلوں کیخلاف لیے گئے ایکشن اور مندرجہ ذیل بالا احکامات کے تحت لیے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔
اسلام آباد(نیوزاپڈیٹ)چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا، طیارے کا اسلام آباد
پہنچنے سے کچھ دیر قبل کنٹرول ٹاور کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوااور وہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔ پی آئی اے کی فلائٹ نمبر پی کے 661اے ٹی آر 42طیارہ ہے جس میںعملے کے ارکان سمیت 47افراد سوار تھے، جو ساڑھے 4بجے حادثے کا شکار ہوا۔ طیارہ حویلیاں آرڈیننس فیکٹری کے قریب پہاڑی علاقے میںگرکر تباہ ہوا ، طیارہ گرنے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے جو دور دور تک دیکھا جارہا ہے، حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہوسکتا ہےجہاز کےکیپٹن صالح جنجوعہ تھے جبکہ دیگر عملے میں کو پائلٹ احمد جنجوعہ اور ٹرینی پائلٹ آل اکرم،ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور عاصمہ عادل سوار شامل تھیں۔ حویلیاں کے قریب طیارہ خراب ہونے کے حوالے سے جہاز کے کیپٹن نے مے ڈے کال دی ،جس کے بعد طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا۔ واضح رہے کہ مے ڈے کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرواز انتہائی خطرے میں ہے، اس کال کو انتہائی درجے کی ایمرجنسی سمجھا جاتا ہے اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ طیارے پر کیپٹن کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔ سول ایوی ایشن کے مطابق طیارہ 3بج کر 50منٹ پہ چترال سے اڑا تھا جسے 4بج کر 45منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا، آرمی کی امدادی ٹیمیں بھی حادثے کی جگہ روانہ ہوگئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق طیارے میں معروف نعت خواں جنید جمشیدبھی سوارتھے، جنید جمشید دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں چترال میں موجود تھے، انہیں اسی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچنا تھا، ان کا نام مسافروں کی لسٹ میں شامل ہے اور ان کی سیٹ نمبر 27سی تھا، ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ بھی تھیں، جنید جمشید کے بھائی نے جہاز میں ان کی موجودگی کی تصدیق کردی ہے۔ پی آئی اے نے حادثے کے حوالے سے معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس کے نمبر 02199044890، 02199044376،02199044394 ہیں۔
پہنچنے سے کچھ دیر قبل کنٹرول ٹاور کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوااور وہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔ پی آئی اے کی فلائٹ نمبر پی کے 661اے ٹی آر 42طیارہ ہے جس میںعملے کے ارکان سمیت 47افراد سوار تھے، جو ساڑھے 4بجے حادثے کا شکار ہوا۔ طیارہ حویلیاں آرڈیننس فیکٹری کے قریب پہاڑی علاقے میںگرکر تباہ ہوا ، طیارہ گرنے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے جو دور دور تک دیکھا جارہا ہے، حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہوسکتا ہےجہاز کےکیپٹن صالح جنجوعہ تھے جبکہ دیگر عملے میں کو پائلٹ احمد جنجوعہ اور ٹرینی پائلٹ آل اکرم،ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور عاصمہ عادل سوار شامل تھیں۔ حویلیاں کے قریب طیارہ خراب ہونے کے حوالے سے جہاز کے کیپٹن نے مے ڈے کال دی ،جس کے بعد طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا۔ واضح رہے کہ مے ڈے کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرواز انتہائی خطرے میں ہے، اس کال کو انتہائی درجے کی ایمرجنسی سمجھا جاتا ہے اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ طیارے پر کیپٹن کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔ سول ایوی ایشن کے مطابق طیارہ 3بج کر 50منٹ پہ چترال سے اڑا تھا جسے 4بج کر 45منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا، آرمی کی امدادی ٹیمیں بھی حادثے کی جگہ روانہ ہوگئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق طیارے میں معروف نعت خواں جنید جمشیدبھی سوارتھے، جنید جمشید دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں چترال میں موجود تھے، انہیں اسی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچنا تھا، ان کا نام مسافروں کی لسٹ میں شامل ہے اور ان کی سیٹ نمبر 27سی تھا، ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ بھی تھیں، جنید جمشید کے بھائی نے جہاز میں ان کی موجودگی کی تصدیق کردی ہے۔ پی آئی اے نے حادثے کے حوالے سے معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس کے نمبر 02199044890، 02199044376،02199044394 ہیں۔
Tuesday, December 6, 2016
پنجگور(راشون)جمعیت طلبہ اسلام بلوچستان کے جو ائنٹ سیکرٹری نصیر احمد نے کہاہے کہ دور حاضر میں لوگ و عوام الناس جمعیت طلبہ کے پلیٹ فارم پے متحد ہ ہوکر حق کی آواز بلند کریں، جمعیت طلبہ کی لٹریچر پورے انسانیت کے لئے ہے جس میں تفریقات کے خاتمے انسانیت سے محبت کا فروغ دیتا ہے انکی روشنی میں ساری دنیا کو اپنی افق سے اجاگر کرتا ہے،اسلام سے دوری کی وجہ سے آج عالم دنیا برائیوں کے دلدل میں گرفتار ہے انکی خاص وجہ سے اسلام سے دوری اور حکام الہی سے انکار ہے،لیکن ان تمام شعور آگاہی کا ذمہ جمعیت طلبہ اسلام نے اٹھا رکھا ہے اور اپنے خون کے آخری قطرے تک اسلام کا جھنڈا بلند کرئے گی جے ٹی آئی کے کارکن حق سد ا گھر گھر گلی گلی بلند کریں۔
خوشخبری
تمام اہل قلم کاروں،نیوز رپورٹروں و دیگر سیاسی سماجی لوگوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ہے ہم نے پنجگور سے”آن لائن“ نیٹ میں ہر خبر سے با خبر رکھنے کیلئے(daily Rashoon) نام سے پیج بنایا ہے جس میں سیاسی سماجی،پریس کانفریس،رپورٹ تجزیہ، تبصرہ، ادبی،سیاسی و سماجی رپورٹ سمیت لوگوں کے انٹرویو سمیت نگارشات بھی شائع کئے جائیں گے جس میں نیٹ استعمال کرنے والے تمام دوست ہر وقت باخبر رہیں گے،تمام دوست احباب اپنے رپورٹ،نیوز،دیگر اس ای میل ایڈریس پر اپنے شناخت کے ساتھ میل کرین
barkatmari@gmail.comنیٹ میں سرچ کرنے کیلئے اس تمام ایڈریس کو گوگل سرچ میں لکھنا لازمی ہے
https://dailyrashoon.blogspot.com/
Subscribe to:
Posts (Atom)