پنجگور(راہشون) ایجوکیشن کے این ٹی ایس پاس ناصر علی آزاد،عبدالواحد
سمیت دیگر سینکڑوں امیدواران نے اپنے مطالبات کے حق میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ٹی ایس امیدواروں کے ساتھ گزشتہ ایک سال سے ظلم کیا جارہا ہے،خالی اسامیوں کے ہوتے ہوئے بھی ہمیں ویٹنگ میں بٹھنا محکمہ انہ گہری سازئش ہے،گھوسٹ ملازمین کے انکشاف انکی موجودگی ذی شعور تعلیم یافتہ طبقے کیلئے سوالیہ نشان اور ایک مہذہب معاشرے میں میرٹ کی دھجیان اڑانا ریاستی رٹ کو تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے،قوم کی غربت میرٹ کی بحالی سے ہوتی ہے خیرات سے نہیں موجودہ حکمران تعلیم یافتہ طبقے کو خیرات کے ذرایعے خوش رکھنے کی کوشش کررہی ہے محکمہ ایجوکیشن میں ڈی اوز ای ڈی اوز کی ہفتہ واری ٹرانسفر کے پیروں کے نشان گھوسٹ ملازمین کے تحفظ کے چھوکٹ کو چھومتے ہیں،پنجگور بلوچستان کے واحد ضلع تھا جنہوں نے تعلیمی میدان میں انٹر نیشنل ریکارڈ قائم کئے تھے لیکن اب انکی وقار گھوسٹ ملازمین نے لی ہے ایک ہزار کے گھوسٹ ملازمین کا ضلع میں موجودگی اندھیر نگری چھوپٹ راج کے مترادف ہے،بلوچستان نیب اور اڈیٹر فنانس کا ایجوکیشن کے گھوسٹ ملازمین کے خلاف کاروائی تاریخی اقدام ہوگی جس میں بلوچستان نیب،صوبائی محکمہ فنانس انکو ریڈ نشان لگا کر این ٹی ایس کے امیدواروں کے لئے راہیں کھولے گی، انہوں نے کہاہے کہ پنجگور میں گھوسٹ ملازمین کی جعل سازی جون 2013کو شروع کی گئی جس میں سینکڑوں کی تعداد میں بغیر کسی اشتہار و انٹرویو کے جعلی بھرتی کئے گئے جو قوم و ملک کے آئین قانون کے ساتھ سنگین غداری ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے چیرمین نیب بلوچستان،محکمہ فنانس بلوچستان،چیف سیکرٹری،سیکرٹری ایجوکیشن، و دیگر تحقیقاتی ادارے پنجگور محکمہ تعلیم میں ہونے والے جعل سازی کے عیوض لگنے والے ملازمین کو جلد از جلد صاف کرکے میرٹ کو ترجیحی بنیادوں پر بحال کرئے۔
No comments:
Post a Comment