پنجگور(راہشون)بلوچستان کے ضلع پنجگور میں پاس شدہ این ٹی ایس کے امیدواروں نے کہاہے کہ نیب بلوچستان کا محکمہ تعلیم کے جعل ساز ملازمین کے خلاف کاروائی خوش آئند اقدام ہے،محکمہ تعلیم میں گھوسٹ ملازمین کے حوالے سے گزشتہ تین سالوں سے امیدواروں اور میڈیا کی جانب سے مسلسل نشاندی کی گئی لیکن گزشتہ تین سال گزر گئے کسی تحقیقات ادارے نے محکمہ تعلیم کے حوالے سے خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا جن سے میرٹ کی پامالی کو روکا جاسکے میڈیا رپورٹ کے مطابق پنجگور محکمہ تعلیم میں پانچ سو سے زیادہ جعل ساز گھوسٹ ملازمین موجود ہیں جنہیں مختلف حیلے بہانوں سے ایل پی سی اور دیگر بیورو کریسی کے تحت تنخواہیں دی جاری ہیں،محکمہ ایجوکیشن میں اقرباپروری اختیارات کے غلط استعمال کی وجہ سے نظام تعلیم بری طرح تباہ ہوچکی ہے، انگوٹا چھاپ لوگوں کو پوسٹیں لاکھو ں کے عیوض دئے گئے جنہوں نے پنجگور سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ وطالبات کی زندگیاں تاریخ بنا دی ہیں انہی کے کوئی عیوضی ٹیچرز ڈیوٹی دینے کو تعصب سمجھتے ہوئے اسکول کے دروازوں تک نہیں آتے ہیں پرائمری سے لیکر مڈل کے تمام اسکولوں کو تالہ لگ چکا ہے، سابق وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے محکمہ تعلیم کے دو ڈی اوز کو معطل بھی کیا تھا لیکن انکے آشر باد سے لگنے والے کوئی گھوسٹ ٹیچرز کو نہیں نکالا گیا،ایسی حوالے سے ہم نے کئی بار اپیل نامہ کورٹ سمیت چیئرمین نیب،محتسب اعلی،و دیگر تحقیقاتی اداروں کو ارسال کئے،لیکن تین سال گزر گئے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا، گزشتہ سیزن میں این ٹی ایس کے نام پر جو خالی اسامیوں کا شوشہ کیا گیا تھا انکے ریزلٹ بھی انہیں چال بازوں کی ہیرہ پھیر سے من پسند افراد کو نوازے گئے، مسلسل میرٹ کی پامالی کی وجہ سے تعلیم یافتہ طبقہ اداروں سے مایوس ہوچکے ہیں لیکن گزشتہ روز نیب بلوچستان کی پنجگور کے چار کیشیرز کے خلاف نوٹسز جاری کرنا انہیں کوئٹہ طلب کرنا ایک مثبت آئینی اور ایک اہم خوش آئند اقدام ہے جس کی وجہ سے پاس شدہ این ٹی ایس سمیت دیگر میرٹ والوں کیلئے نئی راہیں کھولین گی اور انہیں انصاف ملے گا۔
No comments:
Post a Comment