پنجگور(راہشون)بلوچستان نیوٹریشن پروگرام فار مادر اینڈ چلڈران کےزیر اہتمام ماں اوربچوں کی غذائی قلت کے حوالے ایک سیمینار گرلز ڈگری کالج میں انعقاد کیاگیا یہ سیمینار ورلڈ بینک کی تعاون سے کیاگیاتھا جس میں شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے تمام ڈپیارنمنٹ نے حصہ لیا اور سوشل ورکر و شعبہ ہیلتھ کے بے شمار یونٹس نے شرکت کی اس سیمنیار کے مہمان خاص اے سی پنجگورظفر بلوچ،بوائز ڈگری کالج پنجگور کے پرنسپل محمد حسین،ڈاکٹر شکیل تھےاورمختلف اداروں سے تعلق رکھنے والے آفیسر ان نے شرکت کی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ایچ او ڈاکٹر شکیل احمد،ڈی این او امداد بلوچ ڈاکٹر صبینہ بلوچ ،اے سی پنجگور ظفر بلوچ اسد شاہ،امجد حمید و دیگر نے کہاہے کہ ایک صحت مند ماں ایک صحت مند بچے کو جنم دے کر اسکی اچھی پرورش کرسکتی ہےپورے معاشر ے میں بہتری اس وقت ممکن ہوگی کہ ہم اپنے اردگرد کے ماحول میں ماں اور بچوں کی غذائی قلت کے حوالے شعور آگاہی دین دنیا میں تبدیلی کا واحد و بہترین ذریعہ شعور آگاہی ہے ،اس وقت پاکستان میں بڑی تعداد میں ماں بچےکو شدید غذائی قلت کاسامنا ہے جس کی وجہ سے بچے اور ماں کی زندگیوں کومختلف قسم کے بیماریوں اور جسمانی خطرات کا سامنا ہے ،بلخصوص بلوچستان میں حاملہ خواتین اور بچے پچاس فیصد شدید غدائی قلت کے شکار ہیں اس کےتدارک کیلئے ہم سب کو مل کر جنگی بنیادوں پر ہر گھر گھر میں یہ پروگرام پہنچانا ہے ،غذائی قلت کے مختلف اقسام اور انکی نشانیاں ہیں لاغر و کمزورہونا، خونی کی کمی ،پاﺅں ہاتھوں میں کمزوری محسوس ہونا آنکھوں ،اور چمڑےمیں انکی نشانیاں موجود ہیں بچے کو ماہ کی پیدائش کے فورا بعدماں کا دودھ پلانا چائے ،اور چھ ماہ کے تک بچے کو ماں کے دودھ کے سواپانی تک نہیں دینا ہے اور چھ ماہ کے بعد بچے کو نرم غذا دینا ہے جس سے بچے غذائی قلت سے بچ سکتا ہے ،پروگرام کے آخری میں بہتر کارکردگی دکھانےوالوں میں شیلڈ و دیگر تقیسم کئے۔