Sunday, November 5, 2017
بلوچستان کے ضلع پنجگور میں 24اکتوبر سے بلوچ علیحدگی پسند مسلح مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے میڈیابائیکاٹ سے پنجگور میں 23اکتوبر سے اخباری تمام دفاتر نیوزایجنسیاں،ٹی وی کیبل اور پاکستانی الیکٹرونکس میڈیا کے تمام چینل بند ہیں جس سے پنجگور کے سیاسی سماجی ،اخبار کے قارئین ملکی و غیر ملکی حالات و واقعات تجزے و تبصروں سے محروم ہیں ،پریس کلب کی بندیش سے صحافتی تمام سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہوگئیں ہیں ،عوامی حلقے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ملکی تاریخ کا یہ پہلا واقع ہے جس پر میڈیا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے گزشتہ سال 2013کے نسبت سے موجودہ میڈیا بائیکاٹ انتہائی سنگیں نوعیت اورخطرناک صورتحال اختیار کرچکا ہے گر ان پر حکمت عملی نہیں بنائی گئی تو بلوچستان کے حالات میں مذید خرابی پیدا ہوسکتی ہیں، انہوں نے اپیل کی ہے ریاست کی ذمہ داری ہے کہ میڈیا کی آزادی کیلئے پالیسی بنائے ، اسٹیٹ کی سیکورٹی فراہم کرنا مسلے کا حل نہیں ہے گزشتہ چودہ روز کا میڈیا کی بندیش سے بلوچستان کے 13ہزار رجسٹرڈ ہاکر اور 10ہزار کے قریب غیر رجسٹرڈ بے روزگار ہوچکے ہیں جنکے گھروالے فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں،انہوں نے مسلے کے بلاخوف حل تک اخبار فروخت کرنے سے صاف انکار
Thursday, November 2, 2017
بلوچستان میں بلوچ علیحدگی پسند مسلح مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے چوبیس اکتوبر سے ہونے والی میڈیا کی یک طرفہ بیانیہ کی صورتحال پر بائیکاٹ و بلوچستاں بھر میں اخبارات کی ترسیل روکھنے وپریس کلب کی بندیش صحافیوں و مختلف حالات کو دیکھتے ہوئے نیشنل پریس کلب پنجگور کا کل ایک اہم اجلاس صدر برکت مری کی صدارت میں منعقد ہوگا جس میں بلوچستان بھرو ملکی میڈیا کے موجودہ صورتحال کا جاہزہ لے کر اپنی آئندہ کا حکمت عملی اعلان کرہے گی۔
Subscribe to:
Posts (Atom)